ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / سرحدی تنازعہ چین،ہندوستان تعلقات کے لیے ایک اہم چیلنج:چین

سرحدی تنازعہ چین،ہندوستان تعلقات کے لیے ایک اہم چیلنج:چین

Tue, 28 Jun 2016 12:27:07  SO Admin   S.O. News Service

بیجنگ، 27؍جون(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )چین نے کہا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ پیچیدہ سرحدی تنازعہ اور کچھ ابھرتے ہوئے نئے مسائل دو طرفہ تعلقات کی ترقی کے لیے ایک اہم چیلنج پیدا کرتے ہیں۔چین کے نائب وزیر خارجہ لی ہوئی لائی نے کہاکہ دو پڑوسی ملک ہونے کے ناطے چین اورہندوستان کے درمیان تاریخی مسائل ہیں جیسے سرحدی تنازعہ ،نیز دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھنے کے ساتھ ہی کچھ نئے مسائل بھی ابھرکر سامنے آئے ہیں۔ان مسائل سے کیسے نمٹنا ہے؟ یہ دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔انہوں نے میڈیا سے کہاکہ دونوں فریق بات چیت اور مذاکرات مضبوط کرنے پر رضامند ہوئے ہیں تاکہ باہمی مشورے کے ذریعہ ایک منصفانہ، مناسب اور قابل قبول حل نکالا جا سکے۔اس کے ساتھ ہی دونوں ملک ان مسائل کو منظم کرنے اور ان پر قابو پانے پر بھی رضامند ہوئے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ہمہ جہت ترقی متاثر نہیں ہو۔وزیر نے حالانکہ یہ واضح نہیں کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ابھرتے ہوئے نئے مسائل کیا ہیں؟وزیر خزانہ ارون جیٹلی گذشتہ ہفتے چین کے پانچ روزہ دورے پر تھے۔انہوں نے گذشتہ جمعہ کو کہا تھاکہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحدی معاملات اور دیگر امور کا دو طرفہ تجارت پر کچھ بہت کم اثرہے لیکن دونوں فریقوں کے درمیان تجارت کا فروغ ہورہا ہے ۔دونوں ممالک نے اس سال اپریل میں پیچیدہ سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت کی تھی۔چین کا جہاں دعوی ہے کہ سرحدی تنازعات دو ہزار کلومیٹر تک محدود ہے جس میں بنیادی طور پر مشرقی علاقے میں اروناچل پردیش آتا ہے جسے وہ جنوبی تبت کا حصہ ہونے کا دعوی کرتارہا ہے۔وہیں ہندوستان زور دے کر کہہ رہا ہے کہ تنازعہ میں مکمل حقیقی کنٹرول لائن آتی ہے جس میں اقصائی چن بھی شامل ہے جس پر چین نے 1962میں جنگ کے دوران قبضہ کر لیا تھا۔چین کے نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ چین اور ہندوستان کے درمیان بنیادی کام یہ ہے کہ وہ دونوں ممالک کے لیڈروں کے درمیان اتفاق رائے پید اکی جائے اور اپنے تعلقات کی ترقی میں اچھی رفتار کو مضبوطی فراہم کیا جائے۔


Share: